حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا کہ شہد کی مکھی کا زہر چھاتی کے سرطان کے خلیات کو ختم کرنے میں موثر ثابت ہو سکتا ہے یہ تحقیق کینسر کی روک تھام اور علاج کے حوالے سے کہہ پیش رفت سمجھی جا رہی ہے
تحقیق کا پس منظر
چھاتی کا سرطان دنیا بھر میں خواتین میں سب سے زیادہ عام کینسر کی قسم ہے جدید علاج کے باوجود اس کے خاتمے کے لیے نئے اور موثر طریقوں کی تلاش تلاش جاری ہے حالیہ تحقیق میں دکھایا گیا کہ شہد کی مکھی کے زہر میں موجود بعض مرکبات چھاتی کے کینسر کے خلیات کو براہ راست نشانہ بنا کر ختم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں
شہد کے مکھی کے زہر میں ملٹن نامی ایک کیمیائی مرکب موجود ہوتا ہے جو خلیاتی دیواروں کو متاثر کر کے کینسر کے خلیات کو تباہ کرنے میں مدد دیتا ہے ملٹن جسم کے صحت مند خلیات کو متاثر کیے بغیر کینسر کے خلیات کی نشوونما کو روکتا ہے اور ان کے تباہ کرنے میں مددگار ہوتا ہے
تجرباتی تحقیق
اسٹریلیا کے ہیری پر کنز انسٹیٹیوٹ اف میڈیکل ریسرچ میں کی گئی تحقیق میں مکھیوں کے زہر کو بریسٹ کینسر کے مختلف خلیات پر ازمایا گیا یہ دیکھا گیا کہ مکھیوں کے زہرنے خاص طور پر ٹرپل نیگٹو برسٹ کینسر اور ایچ ای ار ٹو مثبت خلیات کو نشانہ بنایا جو کہ علاج کے لحاظ سے سب سے زیادہ خطرناک سمجھے جاتے ہیں
مکھی کے زہر کا اثر
مکھی کے زہر کے ساتھ فوری تھے اور 60 منٹ کے اندر کینسر کے خلیات کی نشوونما روک گئی اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی دیکھا گیا زہرر صحت مند خلیات کو متاثر نہیں کرتا جسے یہ امید پیدا ہوتی ہے کہ مستقبل میں اس کا استعمال سرطان کے مریضوں کے لیے موثر ثابت ہو سکتا ہے
علاج کے ممکنہ فوائد
قدرتی طریقہ شہد کی مکھی کا زہر قدرتی علاج ہے جس میں مصنوعی کیمیکلز کے اثرات نہیں ہوتے یہ زہر صرف کینسر کے خلیات کو متاثر کرتا ہے صحت مند خلیات محفوظ رہتے ہیں اس سے یہ امید پیدا ہوئی کہ مکھی کے زہر کو دیگر اقسام کے سرطان کےعلاج میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے
احتیاط
شہد کی مکھی کے زہرکو خود سے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے کیونکہ اس میں خطرناک الرجی کے امکانات ہوتے ہیں یہ صرف ماہرین کے نگرانی میں استعمال کیا جا سکتا ہے