شاندار امروہی کی جانب سے 600 کروڑ کی جائیداد کی پیشکش
پریتی زنٹا کو 600 کروڑ روپے کی جائیداد کی پیشکش فلم ساز شاندارمروہی کی جانب سے کی گئی تھی جو کہ معروف فلم ساز کمال امروہی کے بیٹے تھے شاندر امروہی نےپریتی زنٹا کو اپنی منہ بولی بیٹی سمجھا اور ان کے اور پریٹی کے درمیان گہرا جذباتی رشتہ تھا اسی تعلق کی بنیاد پر انہوں نے اپنے وسیع جائیداد پریتی زنٹا کے نام کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن پریتی نے یہ پیشکش قبول کرنے سے انکار کر دیا
پریتی زنٹا کا انکار اور وجوہات
پریتی زنٹا نے اس پیشکش کو یہ کہہ کر ٹھکرا دیا کہ نہیں کسی کی دولت کی ضرورت نہیں وہ اپنی محنت اور کامیابی سے خود کفیل ہیں ان کا کہنا تھا کہ ان کے لیے جذباتی رشتے اور اپنے والد کی یادیں زیادہ اہم ہے وہ کسی بھی صورت اپنی خود مختیاری کو قربان نہیں کریں گی پریتی زنٹا نے واضح کیا ان کی زندگی میں کوئی اور ان کے والد کی جگہ نہیں لے سکتا یہی وجہ تھی کہ انہوں نے شاندار امروہی کی یہ بڑی پیشکش رد کر دی
پریتی زنٹا کے خود مختاری اور اصول
پریتی زنٹا کا یہ فیصلہ اس بات کے عکاسی کرتا ہے کہ وہ ایک مضبوط اور خود مختار شخصیت کی مالک ہیں ان کا یہ اقدام نہ صرف ان کے مداہوں بلکہ پوری فلمی صنعت میں قابل تعریف سمجھا گیا ان کے اس فیصلے کو ایک مثال کے طور پر پیش کیا گیا جس میں انہوں نے ثابت کے دولت سے زیادہ اصول ہے جذباتی رشتے زیادہ اہم ہوتے ہیں اس فیصلے ان کی شخصیت کو مزید مستحکم کیا اور انہیں ایک مثالی خاتون کے طور پر جانا جانے لگا
دیگر اہم واقعات
پریتی زنٹا نہ صرف جائیداد کی پیشکش کو ٹھکرایا بلکہ وہ اس کے پہلے بھی بالی وڈ میں اپنی جراتمندانہ روئیے کہ جانے جاتی تھی 2001 میں انہوں نے انڈر ورلڈ ڈان چھوٹا شکیل کے خلاف گواہی دی تھی جس کے بعد انہیں سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی پیشکش کی گئی تھی لیکن انہوں نے وہ بھی قبول نہیں کی ان کی اس بہادرانہ قدم کی بدولت ہی نے گڈ فری فلیپس نیشنل بریوری ایوارڈ بھی دیا گیا
نتیجہ
پریتی زنٹا کا یہ فیصلہ اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ ان کی زندگی میں اخلاقی قدریں اور جذباتی تعلقات دولت سے زیادہ اہمیت رکھتے ہیں ان کے انکار نے نہ صرف ایک مضبوط خاتون کے طور پہ نمایا کیا بلکہ ان کی خودمختاری اور اصول پسندی کو بھی سراہا گیا